Shahid Tariq
3 min readFeb 8, 2021

--

رشتہ کی تلاش میں حائل رکاوٹیں اور ان کا حل

آج کل معاشرہ جہاں دوسرے بہت سے مسائل سے نبرد آزما ہے وہیں بچے اور بچیوں کے رشتے کے مسائل بھی گھمبیر صورتحال اختیار کرتے جا رہے ہیں۔ والدین اچھے رشتوں کی کمیابی اور عدم دستیابی پر فکرمند ہیں۔ اچھے رشتوں کی تلاش میں بہت سی رکاوٹیں حائل ہیں۔۔

کئی بچیوں کے اعلی تعلیم یافتہ ہونے کی وجہ سے والدین انکے ہم پلہ جوڑ تلاش کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔ حالانکہ دیکھا گیا ہے کہ تعلیمی درجات میں ہم پلہ ہونا خوشگوار زندگی کی ضمانت ہرگز نہیں۔ بہت سے اعلی تعلیم یافتہ اور ہر لحاظ سے ایک دوسرے کے قابل لوگ بھی ذہنی مطابقت نہ ہونے کی وجہ سے رشتہ نہیں نبھاپاتے۔

کئی گھرانے خاندان سے باہر شادی کو آج بھی تیار نہیں ہوتے۔۔ اگر مناسب جوڑ کی تلاش کے لئے لوگ میرج بیورو کی خدمات حاصل کریں تو ان کے مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ لیکن اس سلسلے میں آج بھی قدامت پسندی کا ثبوت دیا جاتا ہے۔ چاہے بے جوڑ رشتہ ہی کیوں نہ طے کرنا ہو، شادی خاندان میں کرنے کوہی ترجیح دی جاتی ہے۔

کئی والدین خاص کر ماوں کو اپنے بیٹوں کے لئے چاند سی بہو کی تلاش ہوتی ہے۔ اس تلاش میں وہ یہ بھی نظر انداز کر جاتی ہیں کہ جس چاند کے لئے وہ چاند سی دلہن ڈھونڈ رہی ہیں اسےگرہن لگا ہوا ہے۔ انہیں اپنے بیٹے کے لئے کم عمر لڑکی کی تلاش ہوتی ہے خود ان کا بیٹا چاہے زندگی کی چالیس بہاریں دیکھ چکا ہو۔

معاشی طور پر خوشحال خاندان کو آج کل لڑکے اور لڑکی دونوں کے خاندان نے معیار بنا لیا ہے ۔۔ والدین کے ساتھ ساتھ لڑکی کی خواہش بھی ہوتی ہے کہ اسے سب کچھ ازدواجی زندگی کی شروعات میں ہی مل جائے۔ اور دوسری طرف بہت سے لڑکے اور اسکے گھر والے معاشی طور پر مضبوط خاندان اس لئے چاہتے ہیں تا کہ ان کے بیٹے کا مستقبل محفوظ ہو سکے۔ اگر لڑکی کا باپ یا بھائی بیرون ملک مقیم ہیں تو ان کی توقعات بڑھ جاتی ہیں کہ ان کے بیٹے کو بھی بیرون ملک ملازمت یا کاروبار کا موقع مل سکے گا۔

آج کل لڑکیوں میں اعلی تعلیم اور اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کا رجحان بڑھ گیا ہے۔ زیادہ سے زیادہ تعلیم حاصل کرنے اور پھر ملازمت کے چکر میں پڑ کر کچھ لڑکیوں کے سر میں چاندی کے تار آ جاتے ہیں۔ اور دوسری طرف اب بھی کچھ گھرانے اتنے قدامت پسند ہیں کہ انہیں لڑکیوں خاص کر بہو کا ملازمت کرنا ایک آنکھ نہیں بھاتا۔ اس لئے ایسی لڑکیاں اچھے رشتوں کے انتظار میں بوڑھی ہو جاتی ہیں۔

میڈیا کی چکاچوند سے متاثر ہو کر کچھ لوگوں کا معیار اس قدر بڑھ چکا ہے کہ انہیں معمولی شکل و صورت کے لڑکے یا لڑکیاں پسند نہیں آتے۔ ظاہری خوبصورتی کو باطنی خوبصورتی پر ترجیح دی جانے لگی ہے۔ والدین اپنے بیٹے کے لئے خوبصورت اور گوری چٹی بہو کی تلاش میں ہوتے ہیں لیکن یہ بھول جاتے ہیں کہ انکے گھر میں بھی بیٹیاں ہیں اور وہ بھی اسی کشتی کے سوار ہیں۔

نمود و نمائش اور دکھاوے کا عنصر بھی اچھے رشتوں کے حصول میں رکاوٹ ہے۔ لڑکے اور اس کے گھر والوں کے دل میں زیادہ جہیز کا لالچ ، لڑکی کے دل میں بڑے گھر اور گاڑی کی خواہش انہیں اچھے اور مخلص رشتوں سے دور لے جاتی ہے۔

ضروری ہے کہ رشتوں کے انتخاب اور ان کے حصول میں درپیش رکاوٹوں کے حل کے لئے عوام میں شعور اجاگر کیا جائے۔ اس سلسلے میں ہر طبقہ فکر کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ سپمل رشتہ ایسا ہی ایک ادارہ ہے جو مناسب جوڑ کی تلاش کے ساتھ ساتھ رشتوں کی تلاش میں حائل رکاوٹوں کے حل میں والدین کی مکمل رہنمائی بھی کرتا ہے۔ جیون ساتھی کا انتخاب ایک اہم اور مشکل فیصلہ ہے ۔سپمل رشتہ ہر لحاظ سے اسے آپ کے لئے محفوظ اور آسان بنانے میں کوشاں ہے۔

--

--

Shahid Tariq
0 Followers

Shahid Tariq is specialized in providing technical sources and business solutions such as Team Augmentation, Big Data Management & Analysis, Outsourcing